ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / ریاض سربراہ کانفرنس:دہشت گردی کے خلاف نئی فورس کا اعلان؛ امریکا ، عرب ممالک اورمسلم ممالک پر مشتمل 34 ہزار سپاہیوں کی فورس

ریاض سربراہ کانفرنس:دہشت گردی کے خلاف نئی فورس کا اعلان؛ امریکا ، عرب ممالک اورمسلم ممالک پر مشتمل 34 ہزار سپاہیوں کی فورس

Mon, 22 May 2017 18:37:23  SO Admin   S.O. News Service

ریاض،22مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کی میزبانی میں کل اتوار کے روز مسلم ممالک، عرب ممالک اور امریکا کی سربراہ کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایک نئی فورس کی تشکیل کا اعلان کیا گیا ہے جس میں ابتدائی طور پر34ہزار فوجیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ ریاض میں اسلامی، عرب ، امریکی سربراہ کانفرنس سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقد کی گئی جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور55 مسلم ممالک کے سربراہان مملکت نے شرکت کی۔

اس موقع پر انسداد دہشت گردی کے لیے ایک فورس کی تشکیل کا اعلان کیا گیا۔ کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ آئندہ سال مشرق وسطیٰ میں نیا اسٹریٹیجک اتحاد تشکیل دیا جائے گا جو دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ اتحاد میں شامل ممالک کے دفاعی اور اقتصادی مفادات کا تحفظ کرے گا۔

سربراہ کانفرنس میں عرب ملکوں، مسلم ممالک اور امریکا کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل اعتماد شراکت کو یقینی بنانے، علاقائی امن و سلامتی، استحکام اور ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ عرب اور مسلم  قیادت نے ریاض کی میزبانی میں انسداد دہشت گردی مرکز کے قیام کا خیر مقدم کیا اور یقین دلایا کہ دہشت گردی کی فکری اورمالی سوتے خشک کرنے، رواداری اور بقائے باہمی کے فلسفے کو عام کرنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اسلامی سربراہ قیادت نے کانفرنس کے دوران ایران کی خطے کے ممالک میں معاندانہ مداخلت، پڑوسی ملکوں کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی اور دہشت گردی کی پشت پناہی کی شدید مذمت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کررہا ہے۔ انہوں نے ایرانی مداخلت روکنے کے لیے تمام اقدامات کو بروئے کار لانے کا عزم ظاہر کیا۔کانفرنس کے آخر میں جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا، عرب ممالک اور مسلم ممالک ایک ہی صفحے پر ہیں۔ آج کی یہ کانفرنس دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا عہد کرتی ہے۔ ریاض کانفرنس کو امریکا اور مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا باب قرار دیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام عرب اور مسلم ریاستیں امریکا کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے فکری، نظریاتی اور مالیاتی سوتوں کو خشک کرنے کے لیے موثر اقدامات کریں گی اور اس مقصد کے لیے تمام ممکنہ وسائل مہیا کیے جائیں گے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ہر شکل کو بری طرح کچل دیا جائے گا۔ مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن، استحکام اور ترقی کے لیے آئندہ سال ایک نیا اتحاد تشکیل دیا جائے گا۔

سربراہ کانفرنس میں فرقہ واریت کی شدید مذمت کے ساتھ ساتھ اس لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے سے بھی اتفاق کیا گیا۔انسداد دہشت گردی فورس کو موثربنانے کے لیے مسلم ممالک  اور عرب ممالک میں اس کے مراکز قائم کیے جائیں گی۔ وزارت سطح کی کمیٹیاں اس فورس کی تشکیلی  کار کردگی پر نظر رکھیں گی۔ دہشت گردی کا شکار ممالک بالخصوص شام اور عراق میں دہشت گردی کچلنے کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کی میزبانی میں اسلامی، عرب اور امریکا سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 55 ممالک کے سربراہ قیادت نے شرکت کی تھی۔


Share: